Site icon Saavan

ایک شرارت کرتے ہیں

ایک شرارت کرتے ہیں
آؤ محبّت کرتے ہیں

ہنستی آنکھوں سے کہ دو
دریا ہجرت کرتے ہیں

کچھ دل ایسے ہیں جن پر
ہم بھی حکومت کرتے ہیں

کوئی بات تو ہے مجھ میں
دشمن بھی عزت کرتے ہیں

زندہ رہنا ہے دشوار
اچھا تو ہمّت کرتے ہیں

ویسے ہوتے نہیں ہیں لوگ
جیسی چاہت کرتے ہیں

اکثر اپنے آپ سے ہم
تیری شِکایت کرتے ہیں

Exit mobile version